LIVER AND STOMACH PROBLEMS

 


امرضِ معدہ اور امراض جگر )

یہ بہت بڑی حقیقت ہے کہ خرابی معدہ تمام بیماریوں کی جڑ ہے۔دنیا کی بیشتر آبادی آج کل امرضِ معدہ خاص کر گیس ،تیزابیت ، جلن ، قبض اور جگر کی خرابی وغیرہ میں مبتلا ہے ۔ ان امراض کی بڑی وجہ تیزابیت سے بھر پور غذاؤں کا بے دریغ استعما ل ہے ۔ یادرکھیں دنیا کی قیمتی سے قیمتی دوا بھی صرف اور صرف وقتی اثر رکھتی ہے ہر دافع تیزابیت Anti Acidمیڈیسن ایک دفعہ معدہ سے تیزابیت کے اثرات زائل یا ختم تو کر دیتی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی وہ جسم سے بھی خارج ہو جاتی ہے کیونکہ یہ دوا کا وصف ہے کہ وہ کبھی بھی جسم کا حصہ نہیں بنتی ۔ لہٰذا اگر ایک دفعہ تیزابیت کا اثر ختم کرنے کے بعد دوبارہ تیزابیت سے بھر پور غذائیں مثلاً آلو ، بناسپتی ، چکن ، چٹنیاں ، انڈا فاسٹ فوڈ وغیرہ کھائی جائیں تو قدرتی امر ہے وہ پھر گیس ، تیزابیت ، السر ، جلن پیدا کرنا شروع کردیں گی ۔ کیونکہ ایسا کرنا ان غذاؤں کی تاثیر ہے اس لئے جب تک تبدیلی غذا کے ذریعے تیزابیت والی غذائیں کچھ عرصہ کیلئے بند یا تبدیل نہ کی گئیں تو ان امراض سے کبھی بھی نجات ممکن نہیں ۔ کیونکہ کھائی جانے والی دوا انگریزی ہو یا دیسی اپنے ما بعد اثرات Side Effectضرور رکھتی ہے ہر وقت Anti Acidدوا کھانے سے عام جسمانی اور جنسی کمزوری کے علاوہ جلد پر بڑھاپے کے اثرات پیدا ہو جاتے ہیں ۔اس لیے ہر وقت ودا کھانا انسان کا مقدر نہیں بلکہ یہ بالکل غیر فطری عمل ہے ۔ طبی تحقیقات سے یہ بات ثابت شدہ ہے کہ جن افراد کی تیزابیت کی مقدار نارمل ہوتی ہے وہ کبھی بھی بلڈپریشر ، امراض معدہ ، ہیپاٹائٹس، شوگر اور کینسر جیسے موذی مرض کا شکار نہیں ہوتے ۔
*معدہ دواؤں سے نہیں بلکہ غلط غذاؤں سے خراب ہوتاہے لہٰذا غذا بدل کر ہی علاج ممکن ہے۔
معدہ جسم انسانی کا قدرتی عضوہے مشین نہیں جسم کی قدرتی ضرورت کے مطابق ہی غذا ہضم کرے گا ۔

انسانی 

جسم ایک خود کار مشین ہے، قدرت نے اس طرز پر بنایا ہے کہ ہر عضو اپنا کردار اور کام اپنی حدود میں بغیر کسی مزاحمت کے کرتا ہے۔ جب انسان اپنی غلطی، غفلت اور مسائل کی وجہ سے ان اعضاء اور جسم کی ضروریات کے مطابق ان کا خیال نہیں رکھتا تو پریشانیاں اور بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ معدہ انسانی جسم کا ایک اہم حصہ ہے۔ انسانی جسم میں توانائی، حرک


نسانی جسم ایک خود کار مشین ہے، قدرت نے اس طرز پر بنایا ہے کہ ہر عضو اپنا کردار اور کام اپنی حدود میں بغیر کسی مزاحمت کے کرتا ہے۔ جب انسان اپنی غلطی، غفلت اور مسائل کی وجہ سے ان اعضاء اور جسم کی ضروریات کے مطابق ان کا خیال نہیں رکھتا تو پریشانیاں اور بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ معدہ انسانی جسم کا ایک اہم حصہ ہے۔ انسانی جسم میں توانائی، حرکت اور نشو و نما کی بنیادیں اسی میں ہوتی ہیں۔ انسان جو کچھ کھاتا ہے، اسے کھا کر چبانا، ہضم کرنا اور پھر سے جسم انسانی کا حصہ بنانا یہ سب کام معدہ اور اس کے معاون اعضا ہی کرتے ہیں۔ نشاستے، لحمیات، حیاتین اور معدنیات انسان کی خوارک کا حصہ ہیں، ان اجزاء کا ایک فیصد استعمال ہوتا ہے اور باقی ناقابلِ ہضم اجزاء معدہ جسم سے خارج کرتا ہے۔ خوراک ہضم کرنے میں لعاب کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اگر لعاب ٹھیک نہ ہو تو نظامِ انہضام میں خرابیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔

اس مضمون میں کوشش کی گئی ہے کہ اسے عام فہم انداز میں پیش کیا جائے تا کہ ہر پڑھنے والے کو فائدہ پہنچے اور اسے اپنے معدہ کی اصلاح میں مدد ملے۔ معدہ کی تکالیف میں عمومی طور پر ورمِ معدہ، نظامِ ہضم کی خرابیاں، بھوک نہ لگنا، پیٹ میں ریاح ، گیس، تبخیر، انتڑیوں کا سکڑ جانا اور السر یعنی معدہ کے زخم وغیرہ شامل ہیں۔ معدہ کا ورم جب حادّ ہو جائے تو معدہ کا داخلی حصہ اور دیواریں سرخ اور سوجی ہوئی حالت میں تبدیل ہو جاتی ہیں ، اس سے معدہ کا درد، قے، متلی، سینہ کی جلن سمیت کئی پریشان کن علامات کا ظہور ہوتا رہتا ہے۔ معدہ کی ان بیماریوں کی وجہ سے انسان کا پورا جسم متاثر ہوتا ہے اور مزید کئی بیماریوں کے اسباب پیدا ہوتے ہیں۔ سر کا درد، آدھے سر کا درد، نظر کی کمزوری، جگر کا تازہ خون کی پیدائش روک دینا، ہڈیوں کا درد، گردوں میں خرابیاں، وزن میں کمی، مردوں میں احتلام و جریان، خواتین میں لیکوریا اور ماہواری کی خرابیاں، نیند میں خرابی اور ذہنی انتشار و تناؤ… یہ سب وہ مسائل ہیں جن کا بالواسطہ یا بلاواسطہ معدہ سے لازمی تعلق ہے۔

معدہ کی بیماریوں کے اسباب:
معدہ کی بیماریوں میں معدہ کا ورم اور السر نمایاں ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ فاسٹ فوڈ، غیر مسلم ممالک میں خنزیر جیسے جانور کا حرام گوشت، زیادہ تیل اور گرم کھانا، بازاری اچاری کھانے، سگریٹ نوشی، شراب و الکوحل، بروقت نہ کھانا، جنسی عمل میں زیادتی، سوئے تغذیہ ( غذائی کمی یا لازمی غذائی اجزاء کا جذب نہ ہونا) عفونت جراثیمی، جیسے کہ ایچ پائلوری انفکشن، آنتوں کی عفونت، نمونیا، مسمومیت غذائی، اینٹی بائیوٹک ادویات کا غلط استعمال، دافع درد انگریزی ادویات (ڈکلوفینک سوڈئیم، ڈکلوفینک پوٹاشئیم، آئیبو پروفین، انڈو میتھاسون، فینائل بیٹازون، کوٹیزون، اسپرین) اور کیمو تھراپی کے لئے استعمال ہونے والی ادویات۔ ڈاکٹر صاحبان دافع درد ادویات کے ساتھ احتیاطاً رینیٹیڈین، زینیٹیڈین اور اومپرازول استعمال کرواتے ہیں اس کا مقصد مریض کو ان ادویات کہ ممکنہ خطرات سے بچانا ہوتا ہے جو کہ معدہ کی تکایف کی صورت میں ہوتا ہے۔جنسی ہارمون اور کورٹی سون کا استعمال السر پیدا کرسکتا ہے۔

شراب نوشی‘ تمباکونوشی اور تفکرات کے علاوہ صدمات بھی السر پیدا کرتے ہیں۔ جیسے کہ خطرناک نوعیت کے حادثات‘ آپریشن‘ جل جانے اور دل کے دورہ کے بعد اکثر لوگوں کو السر ہوجاتا ہے۔ اس کی توضیح یہ ہے کہ صدمات چوٹ اور دہشت کے دوران جسم میں ایک ہنگامی مرکب ہسٹامین پیدا ہوتا ہے یہ وہی عنصر ہے جو جلد پر حساسیت کا باعث ہوتا ہے۔ یقین کیا جارہا ہے کہ اس کی موجودگی یا زیادتی معدہ میں السر کا باعث ہوتی ہے۔ اسی مفروضہ پر عمل کرتے ہوئے السر کی جدید دواؤں میں سے سیمیٹیڈٰن بنیادی طور پر ہسٹامین کو بیکار کرتی ہے اور یہی اس کی افادیت کا باعث قرار دیا گیا ہے۔ ایسی خوراک جس میں ریشہ نہ ہو۔ جیسے کہ خوب گلا ہوا گوشت۔ چھنے ہوئے سفید آٹے کی روٹی السر کی غذائی اسباب ہیں۔
اکثر اوقات السر خاندانی بیماری کے طور پر بھی ظاہر ہوتا ہے۔ آپس میں خونی رشتہ رکھنے والے متعدد افراد اس میں بیک وقت مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب بھی لیا جاسکتا ہے کہ ان میں تکلیف وراثت میں منتقل ہوتی ہے یا یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کے بودوباش کا اسلوب‘ کھانا پینا یا عادات ایک جیسی تھیں۔ اس لئے ان کو السر ہونے کے امکانات دوسروں سے زیادہ رہے 50 فیصدی مریضوں کو السر معدہ کے اوپر والے منہ کے قریب ہوتا ہے وہ اسباب جو معدہ میں زخم پیدا کرتے ہیں وہ بیک وقت ایک سے زیادہ السر بھی بنا سکتے ہیں لیکن 90 فیصدی مریضوں میں صرف ایک ہی السر ہوتا ہے۔ جبکہ 10-15فیصدی میں ایک سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔

اس پر حکماء اور معالجین متفق ہیں کہ السر کے متعدد اقسام جلد یا بدیر کینسر میں تبدیل ہو جاتی ہیں کیونکہ اس کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے پر یہ پھٹ جاتا ہے، عموماً مریض کو اس کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب قے کے ساتھ خون آنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے پھٹنے میں شراب نوشی، سگریٹ نوشی اور دافع درد ادویات کا اہم کردار ہوتا ہے۔
السر کی تمام پیچیدگیاں خطرناک ہوتی ہیں، ان میں سے کوئی بھی علامت یا پیچیدگی جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ السر کا مریض زندگی سے مایوس، پریشان و بے چین اور اعصابی تناؤ کا شکار رہتا ہے۔
اس مختصر مضمون میں معدہ کے امراض کے اسباب و علاج مکمل لکھنا ممکن نہیں، آگہی اور علاج میں معاونت مقصود ہے۔ جس کسی کو بھی یہ تکلیف محسوس ہو اسے چاہیئے کہ فی الفور کسی مستند طبیب سے رجوع کرے۔ آپ کے آس پاس میں بہت سارے نیم حکیم آپ کو ملیں گے، تعویذ اور دم والوں کی بھی بھرمار ہو گی مگر یاد رکھیں علاج کروانے کی ترغیب ہمیں اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم نے دی ہے۔ اس علاج میں کچھ میڈیکل ٹیسٹ بھی کروانے پڑتے ہیں۔ اس لئیے کسی منجھے ہوئے حکیم یا ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

امراض معدہ کا آسان علاج:
یہاں کچھ علامات کے ساتھ آسان علاج پیش ہیں تاہم گذارش ہے کہ اگر کسی کی سمجھ میں نہ آئے تو اس وقت تک استعمال نہ کرے جب تک کسی اچھے طبیب سے مشاورت نہ کر لیں۔

نسخہ نمبر1:
اگر سر میں درد رہتا ہے، پاخانہ وقتِ مقررہ یا معمول میں نہیں ہے، نیند کی زیادتی ہے تو کسی اچھے دواخانے کی بنی ہوئی اطریفل زمانی ناشتہ کے بعد ایک چھوٹا چمچ پانی کے ساتھ کھائیں۔ رات سونے سے قبل چار عدد انجیر نیم گرم دودھ کے ساتھ۔ صبح نہار منہ زیادہ سے زیادہ تازہ پانی پئی

 ہومیوپیتھک دوائیں

دائمی جگر کی بیماریوں کا علاج کرنا مشکل ہے اگر کوئی پیتھولوجی تیار ہوتا ہے۔ ہومیوپیتھی میں ، کسی مریض کی شکایت کی بنیاد پر علاج ، جس پر علامات سے متعلق ایسی ہی دوائی علامات کی مجموعی پر دی جاتی ہے جو مریض کی شکایت کو دور کرتی ہے اور مریض کی تکلیف دور کرتی ہے۔ مندرجہ ذیل کچھ دوائیں ہیں جو دائمی جگر کے امراض کے معاملات میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

 

برائونیا البیہ - بریونیا ایک ایسی حالت میں اشارہ کیا گیا ہے جب دائیں ہائپوچنڈریم میں دائیں پیٹ کے علاقے میں ٹانکے لگنے والی درد موجود ہوتی ہے تو تھوڑی سی حرکت سے خراب ہوجاتا ہے اور آرام سے بہتر ہوتا ہے ، دائیں طرف پڑا ہوتا ہے۔ بلغم کی جھلی کی سوکھی بھی ہے۔ جگر سوجن ، بھیڑ اور سوجن ہے۔ بڑی مقدار میں پانی کی پیاس کی نشان دہی کرنا برونیا کی اہم علامت ہے۔ اس کے ساتھ ، کھانے کے فورا immediately بعد پت اور پانی کی الٹیاں ، خاص طور پر گرم مشروبات ، جو فوری طور پر قے ہوجاتے ہیں۔ ایک واضح قبض ہے ، پاخانے سخت ، خشک ، سیاہ ہیں جیسے کہ جلے ہوئے ہیں۔ بہت بڑا لگتا ہے۔

 

مرکوریئس - مرکوریئس ایک ایسی دوا ہے جو جگر کے سروسس میں استعمال ہوتی ہے جس میں ہلکا درد ہوتا ہے اور وہ جگر کے خطے کو چھونے کے لئے حساس ہوتا ہے۔ حساسیت اس قدر نشان زد ہے کہ مریض دائیں طرف لیٹنے سے قاصر ہے۔ جگر کی توسیع سست عمل انہضام کے ساتھ بھی موجود ہے۔ یرقان بھی مرکوریئس سے ڈھکا ہوا ہے جس میں جلد اور کونجیکٹیوا زرد رنگ میں بدل جاتا ہے۔ ٹھنڈے مشروبات کی بھی بڑی پیاس موجود ہے۔ پاخانہ معمول سے نہیں ہوتا ہے ، رنگ تبدیل ہوتا ہے ، یا تو مٹی کے رنگ کا یا زرد سبز پاخانہ ساتھ ساتھ ایک بہت بڑا درد اور عدم اطمینان بخش پاخانہ بھی ہوتا ہے۔ مرکوریس کی دانتوں کے امپرنٹ کے ساتھ خاص طور پر زرد سفید پوشیدہ زبان ہے۔ رات کے وقت ، بستر کی گرمی سے ، نم ، سردی ، بارش کے موسم اور پسینے کے دوران ، مرککوریس کی تمام شکایات بڑھ جاتی ہیں۔

 

پوڈوفلم - بنیادی طور پر پوڈوفیلم کا استعمال گیسٹرو آنتوں کے راستے پر ہے۔ جگر کے پیار میں ، اول تو یہ بڑی مقدار میں پت پیدا کرتا ہے ، اور دوسرا ، یہ جگر کی غیرفعالیت کا سبب بنتا ہے جس میں یرقان ہوتا ہے۔ جگر سوجن ہو گیا اور جگر کے خطے میں چھونے کے لئے جلد اور آنکھیں بڑی حساسیت کے ساتھ پیلا ہوجاتی ہیں۔ پوڈوفیلم کی خصوصیت کی علامت یہ ہے کہ مریض جگر کے خطے میں مسلسل پیٹ کو رگڑتا ہے۔ زرد لیپت زبان سے منہ سے بدبو آ رہی ہے۔ جگر سے متعلق سب سے نمایاں علامات غائب ہونے کے بعد کئی دن تک ، اسہال اور قبض دونوں میں روزانہ دو یا دو دن تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ اسہال کے دوران ، پاخانہ ڈھیلا ، پیڑارہت اور ناگوار ہوتا ہے جبکہ قبض ، پاخانے مٹی کے رنگ کے ، سخت ، خشک اور خالی ہوجانا مشکل ہوتا ہے۔ ملاقوں کا فوراp پاخانہ سے پہلے یا گزرتے وقت ہوسکتا ہے۔

 

چیلیڈونیم مجوس - یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں بنیادی طور پر جگر ، خاص طور پر یرقان اور چربی والے جگر پر عمل کیا جاتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر دائیں رخا کی دوائی ہے۔ جگر اور تللی میں خارش کے ساتھ سلائی کا درد رہتا ہے جو دائیں کندھے کے بلیڈ کے زاویہ کے نیچے ، پیٹھ کی طرف گردش کرتا ہے ، جو سینے ، پیٹ ، یا ہائپوچنڈریئم تک بڑھ سکتا ہے۔ دائیں اور پیٹ کے بائیں طرف (ہائپوچنڈریم) ہلکے دباؤ پر تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ جگر میں سفید سردی ، آنکھیں زرد رنگ ہونے اور بخار کے ساتھ جلد میں سوجن ہے۔ اچار جیسے تیزاب اور کھٹی چیزوں کی بڑی خواہش۔ پیٹ میں گرمی کے احساس کے ساتھ متلی بھی موجود ہے۔ رات کے کھانے کے بعد تمام شکایات کو فارغ کردیا گیا۔

 

ڈیجیٹلس - جب امراض قلب سے پیدا ہوتا ہے تو یرقان کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے۔ ڈیجیٹلیز میں ، شخص جگر کے خطے میں تکلیف اور کرشنگ درد کے ساتھ غنودگی ، نیم ہوش کا تجربہ کرتا ہے۔ تمام کھانے کا ذائقہ تلخ ہے۔ یرقان کی سنگین صورتوں میں ، ڈیجیٹلیز کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے جب نبض فاسد ، زیادہ بار بار اور وقفے وقفے سے ہوجاتی ہیں۔ جسم کی تمام طاقت میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ حرکت اور میعاد ختم ہونے کے دوران ، قے ​​کرنے کی خواہش کے ساتھ ، آنتوں کو شوٹنگ اور پھاڑنا پڑتا ہے۔ سفید رنگ کے اسٹول جیسے چاک ، یا ایشے اسٹول پاس کرتا ہے۔

 

مائرکا سیریفا - مائریکا جگر کے پیار میں ایک اہم علاج ہے۔ جگر کے علاقے میں سست درد ہے جس میں پورے پن کا احساس ہوتا ہے۔ یرقان کا علاج بھی مائریکا کے ذریعہ ہوتا ہے ، جب کمزوری ہوتی ہے تو ، مٹی کے رنگ کے پاخانے سے سجدہ اور بھوک میں کمی ہوتی ہے۔ پاخانہ گزرنے کی خواہش کے ساتھ اسپاسموڈک اور پلسٹنگ درد ہوتا ہے لیکن صرف ایک فلیٹس گزرتا ہے جو جارحانہ ہوتا ہے اور چلتے پھرتے فلیٹس سے گزر جاتا ہے۔ تمام شکایات رات کے وقت بستر کی گرمی سے ، پریشان نیند کے بعد اور ناشتہ کے بعد بہتر ، اور کھلی ہوا میں بڑھتی ہیں۔

 

NUX VOMICA - شراب کی زیادتی یا زیادہ مہاسے کھانے کی کھپت کے بعد پیدا ہونے والی شکایات میں نکس وومیکا کا بہترین مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ نکس وومیکا میں پیٹ میں چیر پھاڑ اور پسے ہوئے احساس موجود ہیں۔ جگر سخت اور پھیل جاتا ہے جس میں درد ہے اور سلائی میں درد مریض کی طرف سے جگر کے خطے میں محسوس ہوتا ہے۔ غیر اطمینان بخش احساس کے ساتھ قبض ایک اور اہم علامت ہے ، کیونکہ اسٹول گزرنے کے بعد کچھ حصہ ملاشی میں رہتا ہے۔ کولک ، اوپر کی طرف دباؤ کے ساتھ ، مختصر سانس کا باعث بنتا ہے ، اور پاخانہ کی خواہش کرتا ہے۔

 

LYC

Introduction

Chronic liver disease is a diseased condition of the liver in which there are quick destruction and reconstruction of the liver leading to pathology like cirrhosis. It describes for an infection of the liver, which continues for a period of at least six months. It may occur due to inflammation like chronic hepatitis, liver cirrhosis, and hepatocellular carcinoma.

Signs and Symptoms

  • Anemia- Fatigue
  • Encephalopathy
  • Face -Jaundiced sclera, Fetor hepaticus
  • Chest - Spider naevi, gynaecomastia
  • Abdomen - Hepatomegaly, splenomegaly (due to portal hypertension), Ascites.
  • Polyneuropathy
  • Nail clubbing
  • Feminizing hair distribution
  • Testicular atrophy

Causes

Following are the reasons because of which Chronic Liver Disease can occur:

  • Hepatitis B
  • Hepatitis C
  • Excessive alcohol drinking
  • Overdose of Paracetamol and other drugs like nitrofurantoin, methotrexate, etc.

 

Risk Factors

These are the factors due to which a person suffered from chronic liver disease:

  • Excessive alcohol use
  • Obesity
  • Metabolic syndrome including raised blood lipids
  • Infected needle and syringes
  • Continuous exposure to chemicals which are toxic in nature


Diagnosis

At acute stage, liver changes are minimal which are presented as indigestion, vomiting, excessive flatulence and many others. Chronic liver changes take a long time to develop. So proper investigations must be required to avoid irreversible changes which lead to death.

Following are the investigations which initially should be conducted:

  • Complete Blood Picture
  • Liver Function Test
  • Ultrasonography
  • In severe cases, a biopsy of the liver, if required
 

General management

Diet – Healthy and well-balanced diets play an essential role in making the liver and other parts of the body healthy and avoid liver damage. A healthy diet provides energy to the body and immunity becomes powerful and destroys foreign matters to enter in the body. Digestion also gets boosted by eating healthy and well-balanced diet. Avoid fatty food and excessive sugar which leads to weight gain and which may affect many organs including the liver. Foods rich in fat and sugar can increase cholesterol level which damages the liver and increases the risk of liver diseases.

Homeopathic Medicines

Chronic Liver Diseases is difficult to treat if any pathology develops. In homeopathy, treatment based on the complains that a patient has, on which similar medicine related to symptoms is prescribed on the totality of symptoms which relief a complaint of the patient and cure the suffering of the patient. Following are some medicines which can be used in the cases of Chronic Liver Diseases -

BRYONIA ALBA – Bryonia is a medicine indicated in a condition when stitching pains are present in the region of right abdomen in right hypochondrium get worse from slightest motion and better by rest, lying on right side. There is dryness of mucus membrane is also marked. The liver is swollen, congested and inflamed. There is marked thirst for large quantity of water is the main symptom of Bryonia. Along with it, vomiting of bile and water immediately after eating, especially warm drinks, which are immediately vomited out. There is a marked constipation, stools are hard, dry, black as if burnt; seem too large.

MERCURIUS – Mercurius is a medicine used in cirrhosis of the liver with dull pain and sensitive to touch over the region of the liver. Sensitiveness is so marked that the patient is unable to lie down on the right side. Enlargement of the liver is also present with slow digestion. Jaundice is also covered by Mercurius in which the skin and conjunctiva changes to yellow coloured. Great thirst for cold drinks is also present. The stools are not normal, colour changes to, either clay-coloured or yellowish-green stools accompanied with a great pain and unsatisfactory stool. Mercurius has particular yellowish white coated tongue with imprint of the teeth. All complaints of Mercurius get aggravated at night, from warmth of bed, from damp, cold, rainy weather, and during perspiration.

PODOPHYLLUM - The primarily use of Podophyllum is on gastro-intestinal tract. In liver affections, firstly, it produces a large quantity of bile, and secondly, it causes inactivity of liver causing jaundice. The liver became swollen and the skin and the eyes become yellow with great sensitiveness to touch in the region of the liver. The characteristic symptom of podophyllum is the patient constantly rubs the abdomen over the region of the liver. There is bad odour from the mouth with yellow coated tongue. Both diarrhoea and constipation alternating every day or two, for several days after the most prominent symptoms related to liver had disappeared. During diarrhoea, stool is loose, painless and offensive while constipation, stools are clay-coloured, hard, dry and difficult to evacuate. Prolapse of rectum can be happened before or during passing stool.

CHELIDONIUM MAJUS – It is one of the remedies predominantly act on the liver, mainly jaundice and fatty liver. It is mainly right sided medicine. There is a stitching pain with soreness in the liver and spleen which radiate to back, under the angle of the right shoulder blade, which may further extend to the chest, stomach, or hypochondrium. Right and may be on left side of abdomen (hypochondrium) are painful on slight pressure. Liver is swollen white chilliness, yellow discolouration of eyes and the skin with fever. Great desire for acids and sour things like pickles. Nausea is also present along with sensation of heat in stomach. All complaints relieved after dinner.

DIGITALIS – Digitalis can be thought of when jaundice arises from cardiac diseases. In Digitalis, the person experience drowsiness, semi-consciousness with soreness and crushing pain in the region of the liver. All food tastes bitter. In cases of severe cases of jaundice, Digitalis is used when the pulse become irregular, more frequent and intermittent. There is rapid decline of all the strength of the body. There is shooting and tearing colic, with desire to vomit, more during movement and expiration. Passes stool of white colour like chalk, or the ashy stool.

MYRICA CERIFERA - Myrica is an important remedy in affections of the liver. There is dull pain in region of the liver with feeling of fulness. Jaundice is also treated by Myrica, when there is weakness, prostration with clay-coloured stools and loss of appetite. There is spasmodic and pulsating pain with a desire to pass stool but only passes a flatus which is offensive and passes flatus while walking. All complaints increase from warmth of bed at night, after disturbed sleep and better after breakfast, and in open air.

NUX VOMICA – Nux vomica is best acted in complaints arises after consumption of excess of alcohol, or highly seasoned food. There is tearing and crushed sensation in the abdomen is present in the Nux vomica. The liver is hard and enlarged with soreness and stitching pain is felt by the patient in the region of the liver. Constipation is another important symptom with unsatisfactory feeling, as some part remained in the rectum after passing the stool. Colic, with upward pressure, causing short breath, and desire for stool.

LYCOPODIUM - Lycopodium is another remedy which act mainly on the Gastro-intestinal tract. The liver is very sensitive to touch with dull and aching pain which increased while lying on the right side or on the painful side. There is a feeling around the abdomen as the area tied around the waist. There is sensation of heaviness and complete fulness in the stomach after eating a little quantity of food. Pain radiate to back and right side due to inflammation of the liver also covered by Lycopodium.

CARDUS MARIANUS – Cardus marianus has special action om the liver which causes pain in the liver. the liver complaints arise after excessive intake of alcohol. This is best indicated in the liver diseases associated with headache which is dull in character. It has white tongue with red edges which is indication for Cardus. There is fullness sensation in the abdomen, especially in the region of the liver with bright yellow coloured stools and golden yellow urine. Constipation is also present with hard, difficult stool which alternates with diarrhoea. Feeling as if bowels moved on expiration. Feeling of extreme tiredness, especially in the morning on waking, with sweat, at 7 a.m. with yawning, at 4 p.m. with sleep for ten minutes, at 5 p.m. with sleep for some minutes, and after dinner is prominent symptom of Cardus.

PHOSPHORUS - Phosphorus is one of the best remedies for fatty liver, jaundice. All the symptoms come suddenly like sudden emaciation, weakness, etc. There is extreme soreness in the liver area. The person desire for icy cold water which vomit out as soon as become warm in the stomach. Jaundice followed by pneumonia also cover by Phosphorus.


0 comments:

Post a Comment

THANKS, ANSWER YOU SOON

Copyright © All Rights Reserved

Designed by THE GREAT HOMEO CLINIC