MEN PROBLEMS

 

مردوں میں جنسی مسائل اور ان کا حل

 

جنسی تعلق انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اور ازدواجی تعلقات میں ان کی اہمیت بنیادی ہے۔ اگر کسی وجہ سے یہ تعلق قائم نہ ہوسکے، یا اس میں کمی واقع ہو جائے، تو ازدواجی تعلقات میں مشکلات آنے کا احتمال ہوتا ہے۔ لیکن کچھ عرصہ پہلے تک اس موضوع پر بات کرنا بھی یورپی تہذیب کے خلاف سمجھا جاتا تھا۔ یہاں تک کہ طب کی کتابوں میں بھی اول تو اس موضوع کو چھیڑا ہی نہیں جاتا تھا، اور بڑی کتابوں میں ذکر کہیں ہوتا بھی تھا، تو بہت ہی مختصر، اور زیادہ تر جنسی کمزوری کو ایک نفسیاتی مسئلہ ہی گردانا جاتا تھا۔ اس کیایک وجہ تو یورپ کی تہذیبی اقدار تھیں اور دوسری وجہ یہ بھی کہ بیس سال پہلے تک اس مسئلے کا کوئی تسلی بخش علاج ہی میسر نہیں تھا۔ لیکن اب یہ ایک مکمل طبی شعبہ بن چکا ہے، اور اس کی تقریباً ہر قسم اور ہر درجے کے لئے کوئی نہ کوئی علاج دستیاب ہے۔ اس لئے اگر آپ کو یا آپ کے کسی جاننے والے کو اس سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے تو پریشانی کی کوئی بات نہیں۔

تاہم دیکھا یہ گیا ہے کہ بہت سے لوگ آج بھی یا تو ان مسائل کا حل سنجیدگی سے ڈھونڈنے کی کوشش ہی نہیں کرتے، یا پھر حکیموں اور دیسی ٹوٹکوں کے چکر میں پڑے رہتے ہیں۔ اس کی وجہ شرم بھی ہو سکتی ہے اور بڑی عمر کے کئی مرد ویسے بھی سوچ لیتے ہیں کہ یہ مسئلہ بڑھتی ہوئی عمر کا لازمی حصہ ہے اس سلسلے میں انہیں صبر سے کام لینا چاہیے۔ اور ظاہر ہے کہ جب تک کوئی شخص اپنے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے مناسب مدد کی تلاش نہیں کرتا، کوئی بھی اُس کے کسی کام نہیں آ سکتا۔

مردانہ جنسی مسائل بنیادی طور پر تین قسم کے ہو سکتے ہیں۔

اول یہ کہ مرد کے اندر جنسی خواہش یا رغبت ہی کم ہوجائے۔ اس کی وجہ ہارمونز کے تناسب میں خرابی بھی ہو سکتی ہے اور نفسیاتی مسائل کے باعث بھی ایسا ہونا ممکن ہے۔ لیکن نفسیاتی مسائل میں جنسی رجحان کا معاملہ بھی شامل ہے۔ جنسی رجحان کے لحاظ سے لوگوں میں جنسِ مخالف کا رجحان بھی ہو سکتا ہے، اور ہم جنسی رجحاں بھی۔ اس کے علاوہ دونوں جنسوں کا رجحان بھی پایا جا سکتا ہے۔ ہم جنسی رجحان رکھنے والے افراد میں مخالف جنس کے لئے رغبت کی کمی کا مسئلہ کافی شدید ہو سکتا ہے۔

جنسی رغبت کی یہ کمی تمام ساتھیوں کے لئے بھی ہو سکتی ہے اور کسی خاص ساتھی کے لئے بھی۔ اگر ایسا صرف کسی خاص ساتھی کے لئے ہو تو اس کے پیچھے عام طور پر جذباتی عوامل کارفرما ہوتے ہیں۔

جنسی مسائل کی دوسری قسم میں ملاپ کے لئے مطلوبہ سختی کی کمی کے مختلف درجات آتے ہیں۔ اس میں بھی نفسیاتی اور جسمانی وجوہات دونوں کا دخل ہو سکتا ہے۔ اگر کسی مرد کو نیند کے دوران سختی آجائے لیکن ساتھی کی موجودگی میں نہ آئے، تو یہ واضح طور پر ایک نفسیاتی مسئلہ ہے۔ لیکن سختی کی کمی اگر نیند اور بیداری دونوں صورتوں میں قائم رہتی ہے، تو کسی جسمانی بیماری کا امکان بہت زیادہ ہے۔

سختی میں کمی پیدا کرنے والی جسمانی بیماریوں میں موٹاپا، ذیابیطس، خون میں چکنائی کی زیادتی، اور خون کی نالیوں کا تنگ ہوجانا سب سے عام وجوہات ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سی دوائیں ایسی ہیں جو اس قسم کے مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔ ان دواؤں میں خاص طور پر، الرجی کی دوائیں، نفسیاتی عارضوں کی اکثر دوائیں، دمہ کی دوائیں اور بلڈ پریشر کی کُچھ دوائیں شامل ہیں۔ اس کے علاج کے لئے سب سے پہلے تو بنیادی وجہ کا علاج کیا جاتا ہے، جیسا کہ مضر دواؤں میں ادل بدل، وزن میں کمی، ورزش، ذیابیطس کا بہتر کنٹرول اور خون کی چکنائی کم کرنے والی دوائیں، لیکن اس کے علاوہ فوری بہتری کے لئے بھی علاج میسر ہیں۔ ان علاجوں کو چار درجوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے

سب سے پہلے کھانے کی دوائیں دی جاتی ہیں جیسا کہ ویاگرا، سیالس، اور لویٹرا وغیرہ جنہیں انتہائی کم مقدار سے شروع کیا جاتا ہے اور اور آہستہ آہستہ آخری حد تک بڑھایا جاتا ہے۔ بہت سے افراد کو اسی علاج سے خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہے اور مزید کسی علاج کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ لیکن ان کے ساتھ اس احتیاط کی ضرورت ہے کہ یہ دوائیں بلڈ پریشر کم کرتی ہیں اور انہیں دل کی بعض دواؤں کے ساتھ نہیں دیا جا سکتا۔ اس لئے معالج سے ابتدائی مشورہ ضروری ہے۔

اگر کھانے کی دوائیں کام نہ کریں تو خلا پیدا کرنے والا پمپ استعمال کیا جا سکتا ہے، جو عام میڈیکل سٹور سے مل جاتا ہے اور اکثر بہت فائدہ مند ہوتا ہے، لیکن ایک تو اس کا استعمال اتنا پیچیدہ اور دقت آمیز ہے کہ اکثر لوگ اسے جاری رکھنا نہیں چاہتے۔ دوسرے عام پمپ جو چند سو روپے میں مل جاتے ہیں اُن سے فائدے کی بجائے نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ لہٰذا پمپ اعلی درجے کا ہونا چاہیے جس میں خلا کی پیمائش کا میٹر بھی ہو اور ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

اگر پمپ بھی کام نہ کرے، یا مریض اسے استعمال نہ کرنا چاہے تو مردانہ عضو میں بوقت ضرورت ٹیکہ لگایا جا سکتا ہے۔ یورپی ممالک میں تو ٹیکے کی بجائے پیشاب کی نالی میں رکھنے کی بتیاں بھی دستیاب ہیں لیکن اُن سے اتنی جلن پیدا ہوتی کہ لوگ ٹیکے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ٹیکہ کبھی بھی ماہر ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر شروع نہیں کرنا چاہیے۔

اگر ٹیکے بھی کام نہ کریں یا مریض انہیں استعمال نہ کرنا چاہے تو آپریشن کے ذریعے مردانہ عضو کے اندر ایک مشین لگا ئی جا سکتی، جس کا خرچہ تقریباً ایک لاکھ سے لے کر 15 لاکھ تک ہو سکتا ہے۔ اور یہ سہولت بھی اب پاکستان میں دستیاب ہے، جسے اس مسئلے کا حتمی حل تصور کیا جا سکتا ہے۔

مردانہ جنسی مسائل کی تیسری قسم ملاپ کے عمل کے دورانئے سے متعلق ہے۔ بعض لوگوں میں ملاپ اتنا مختصر ہوتا ہے کہ دونوں ساتھیوں میں سے کسی ایک، یا زیادہ تر دونوں کی تسلی نہیں ہوپاتی۔ اسے عرف عام میں سُرعت کہا جاتا ہے۔ اس کی سب سے عام وجہ تو مردانہ نالیوں اور غدودوں کی انفیکشن ہوتا ہے جو کہ زیادہ تر غیر محفوظ سیکس کے نتیجے میں واقع ہوتی ہے لیکن کئی دفعہ اُس کے بغیر بھی ہو سکتی ہے۔ اس انفیکشن کا علاج ذرا لمبا ہوتا ہے لیکن یقیناً ممکن ہے۔ انفیکشن اگر نہ بھی ہو تو ملاپ کی طوالت کو لمبا کرنے کے لئے کئی دوائیں میسر ہیں۔

جنسی مسائل کی ان تین اقسام کے علاوہ اور بھی کئی مسائل ہو سکتے جو نسبتاً کم عام ہیں، اور جگہ کی کمی کے باعث یہاں زیر بحث نہیں آسکتے لیکن ضروری بات یہ ہے کہ زیادہ تر مردانہ جنسی مسائل کا حل موجود ہے، ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ آپ شرم کو ایک طرف رکھ کر اس کے لئے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کریں اور کسی بھی ایسے ڈاکٹر سے مشورہ کریں جو اس کام میں مہارت رکھتا ہو۔ یقین جانیے کہ آپ کی ازدواجی زندگی میں بہت بہتری آ سکتی ہے۔

ایزوسپرمیا  کا علاج 
ایزوسپرمیزم میں مادہ منویہ میں تولیدی جراثیم یعنی  ایکٹیو سپرم سے مرد محروم ہوتا ہے اور باوجود مادہ کی موجودگی اور ایستادگی  اور جماع  بالکل درست ہونے کے باوجود اولاد پیدا نہیں کر سکتا ہے

مطب میں لاتعداد مریضوں کے جانچ کے مطابق اس کی زیادہ تر وجوہات سوزاک و آتشک ہیں اس کے علاوہ معتبر طبی کتب کے مطابق دق، نقرس یعنی چھوٹے جوڑوں میں درد،منشیات کا استعمال اور بار بار ایکسرے کروانا بھی active sperms سے محروم کر دیتا ہے
کچھ ایسے لوگ بھی زیر علاج آئے جن کے خصیتین (Testicles) بالکل بھی موجود نہیں ہے اور کچھ ایسے مریض بھی دیکھے جن کے خصیے تو تھے مگر بہت چھوٹے تھے اور بعض مریضوں میں ایک بڑا اور ایک چھوٹا دیکھا بہر حال قصہ مختصر یہ کہ وہ جدید طب کے مطابق نہ وہ منی پیدا کر سکتے ہیں اور نہ ہی منی کو جمع کر سکتے ہیں تو ظاہر ہے پھر یہ مرض لاعلاج ہوا


منی کا بیان
منی بظاہر ایک سفید گاڑھا عرق کی مانند سیال ہے جس میں مخصوص بو پائی جاتی ہے اور ہر بندہ کے منی کی بو مختلف ہوتی ہیں ہر انزال پر پانچ تا دس ملی لیڑ منی کا اخراج تندرستی کی علامت ہے
منی کی تندرستی کی نشانی
خارج شدہ مادہ منویہ شیشے کی نالی کے اندر تھوڑی دیر کے لیے رکھے تو فالودہ کی طرح جم جائے گی
مادہ منویہ کی مکمل تفصیلات
منی کو کچھ دیر پڑا رہنے دیں تو پہلے جم جاتی ہے اور پھر خود بخود پگھل کر دو حصوں میں بٹ جاتی ہے
پہلا حصہ
یہ شفاف چھاچھ کی طرح سفید رنگ کا سیال ہوتا ہے یعنی منی کے اوپر رہتا ہے خوردبین سے دیکھنے پر عرق میں دانہ دار اجزاء دکھائی دیتے ہیں ان کو جدید طب دانہائے منویہ یعنی سیمینل گرے نیولز کہتے ہیں
دانہ دار اجزاء کے علاوہ دو قسم کی قلمیں ہوتی ہے
ایک مربہ شکل کی چھوٹی چھوٹی قلمیں جو منی کے اخراج کے فورا بعد دکھائی دیتی ہیں جبکہ دوسری قلمیں ان سے بڑی ہوتی ہیں جو منی کو سنبھال کر رکھنے پر تین یا چار دن بعد نظر آتی ہیں اور جدید طب ان کو باچر یا شرائز بولتی ہے اور اگر کیمیاوی تجزیہ کی بات کرے تو ان میں نیوکلیوپروٹیڈ اور فاسفورس ملتا ہے
دوسرا حصہ
مادہ منویہ کا دوسرا حصہ کثیف اور غیر شفاف ہوتا ہے اور یہ منی کا نچلا حصہ ہوتا ہے معائنہ کرنے پر اس میں ہزاروں کی تعداد میں سپرم (اجسام منویہ) تیرتے اور دمیں ہلاتے دکھائی دیتے ہیں دم کی حرکت افقی ہوتی ہے اور دم ہی کے ذریعے حرکت پذیر ہوتے ہوئے چلتے ہیں

سپرم کیا ہے ? What Is Sperm
سپرم (حونیہ منویہ) میں ایک موٹاسر، پتلی گردن و لمبی دم دکھائی دیتی ہے سر سے دم تک کرم کی لمبائی 1/500 انچ ہوتی ہے سر نوکدار جس کے ذریعے عورت کے انڈے(بیضہ انثی) کے غلاف کے اندر گھس جاتا ہے ان اجسام منویہ کو جدید طب میں سپرم یا سپرمےٹوزوایا اور اردو میں حونیات منی کہتے ہیں
استقرار حمل کا بیان
استقرار حمل اور عمل تناسل کا نرینہ جزو ہے اور یہ بیضہ انثی و کرم منی کے باہم ملاپ کے بعد پذیرائی کی جانب بڑھتی ہے مباشرت میں اخراج کے وقت لاکھوں حونیات منویہ عورت کے اندام نہانی جاتے ہیں اور قدرتی طور ہر سپرم یعنی فردا” فردا بیضہ نسوانی میں تشفح پیدا کرنے کے قابل ہوتا ہے یہ حونیات منویہ اخراج کے بعد 48 گھنٹوں تک زندہ رہ سکتے ہیں
نوٹ
زیادہ سردی و ترش ماحول یعنی کونین، الکحل، پھٹکڑی و کروموسیلی میٹ کے اثر سے سپرم تلف ہو جاتے ہیں ترشی کے علاوہ سپرم کے اندر خون یا ریم ملی ہو تو بھی سپرم تلف ہو جاتے ہیں
سپرم کے اثرات اور انسانی عمر
عمر کے چار حصوں پر سپرم انسانی بدن میں مختلف اثرات رکھتے ہیں
پہلا حصہ
اطباء اکرام نے اسے بچپن کا زمانہ یعنی چودہ یا پندرہ سال عمر
اس عمر میں اشتہائے مجامعت فطری خواہشات نفسانی (یعنی بھوک و پیاس کی طرح موجود ہوتی ہے اور انزال بھی ہوتا ہے مگر حونیات منویہ یعنی سپرم نہیں ہوتے ہیں فقیر طب نبوی صلی اللہ علیہ و سلم یا یونانی کا قائل ہے اسے لیے جدید طب کیا کہتی ہے اس سے مجھے کوئی سروکار نہیں ہے
دوسرا حصہ
یہ پندرہ سال سے بیس سال کی عمر ہے اس میں سپرم اور آلات مجامعت کی تکمیل ہوتی رہتی ہے اور شہوت بہت شدت پکڑتی ہے
تیسرا حصہ
بیس سے پچاس سال کی عمر کا سپرم انتہائے کمال کو پہنچ جاتے ہیں یعنی قوی، تیز، تعداد میں بڑھتے جاتے ہیں ان ایام میں سپرم خزانہ منی میں جمع ہوتے رہتے ہیں اور اپنی مجموعی حرکات سے خزانہ میں گدگداہٹ ہو کر مقامی دغدغہ بناتے ہیں

چوتھا حصہ
یہ عمر کا پچاس سے پینسٹھ سال کا حصہ ہے اور اس عمر میں سپرم میں انحطاط پیدا ہو کر ضعف قوت پیدا ہو جاتا ہے اور 60 سال سے اوپر عمر میں سپرم کی ادویات سے فائدہ کم یا نہیں ہوتا دیکھا ہے
جدید طب نے اسے دور کو کہولت کا نام دیا ہے یعنی کہولت کے عمر میں اعضاء رئیسہ اور اعضاء شریفہ کمزور ہو جاتے ہیں بال سفید اور نظر کمزور وغیرہ

سپرم کی کمی یا بانجھ پن کا علاج
اگر تو فطری خرابی اس کا سبب ہے تو پہلے اس دور کرنے کی دوا کرے جیسے کہ آتشک، سوزاک، نقرس وغیرہ اور اگر خصیتین میں نقص ہے تو پہلے اس کے علاج کی کوشش کرے اگر ایزوسپرمیزم پیدائشی ہے اور کوئی کیفیت یعنی مادہ منویہ کو پیدا کرنے میں مریض میں نظر نہیں آتی ہے مطلب پیدائشی طور ایزوسپرمیزم کا کیرئیر نہ ہوں تو پھر فقیر کا علاج فائدہ دے گا اور جو مرد 60 سال سے اوپر ہو اسے بھی فائدہ ہوتے نہیں دیکھا ہے
اجزاء
گاجر 1500 گرام
خرما 750 گرام
شیر گاؤ (حسب ضرورت
آردنخود بریاں 75 گرام
میدہ گندم 75 گرام
روغن زرد (حسب ضرورت
قند سفید 1500 گرام
زردی بیضہ مرغ 20 عدد
مغز فندق، مغز بادام، مغز پستہ، مغز اخروٹ، مغز چلغوزہ، مغز نارجیل ہر ایک 50 گرام ثعلب مصری، خارخسک، دارچینی، زنجبیل، خولنجاں، زعفران ہر ایک 15 گرام
طریقہ تیاری
ان کا حلوا بنا لیں انشاءاللہ ضعف باہ اور سپرم کی کمی کو پورا کر ے گا
طریقہ استعمال
دو تولہ ہمراہ دودھ
فوائد
بدن کو موٹا کرنے، منی پیدا کرنے اور اعصاب کی طاقت کے لیے مجرب ہے

 

ذہن کے جوش و خروش اور یہاں تک کہ ہاتھ سے محرک پیدا کرکے بھی مکمل عضو حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ اتحاد کی خواہش کی مکمل عدم موجودگی

عضو تناسل کی جلد پر کچھ دیر رگوں کے ساتھ عضو تناسل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، اگر عضو پیدا ہوتا ہے تو یہ کمزور اور نرم ہوتا ہے۔ اعضاء کا اوپری حصہ (گلن کا عضو تناسل) نرم رہتا ہے۔

عصمت دری یا سختی مختصر مدت کی ہے ، مباشرت یا محبت سے کام لینے پر ابتدائی خارج ہونے والے مادہ (زناکاری)

یقین کرتا ہے کہ یہ جوانی یا جوانی کے دوران جنسی بیداری کے دوران مشت زنی یا ضرورت سے زیادہ زیادتی کا برا اثر ہے۔

موقعوں پر ورشن والے خطے میں درد کا تجربہ کرتا ہے

منگیتر یا لڑکی کے دوست کے ساتھ بات کرتے وقت قطعی رساو۔ "میں اپنے جننانگ سے منی کا رساو کرتا ہوں" ایک عام حوالہ ہے ، اس میں رات کا اخراج بھی شامل ہے۔ (سر میں سنسنیوں ، مزاج کے دباؤ سے متحرک)

بار بار اخراج جس کے نتیجے میں نقطہ نظر کی کمزوری ، منی میں منی کی کم مقدار اور دیگر مسائل پیدا ہوتے ہیں

معمول کی جنسی زندگی کے بارے میں مستقل طور پر پریشان ، دماغ تباہ شدہ اعصاب کے ساتھ جنسی خیالات میں مبتلا رہتا ہے۔

جاننا چاہتا ہے کہ جیورنبل کو دوبارہ حاصل کرنے کے ل what کیا کھانے سے پرہیز کرنا چاہئے اور کون سے دوائیں لینا چاہ.

مردانہ نامردی کو دور کرنے کے ل options علاج کے اختیارات (عضو تناسل)

ابتدائی علاج اس مرض کے ل essential ضروری ہے ، کیوں کہ یہ مردانگی کے بالکل بنیادی حصے پر پڑتا ہے ، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ہر تین میں سے ایک مرد ہلکے سے شدید قسم کی نامردی یا عضو تناسل کی طاقت سے محروم ہوجاتا ہے (کامی طاقت ہندی میں)

 

پینائل ایمپلانٹ کی شکل میں ناگوار علاج کا آپشن دستیاب ہے۔ لیکن یہ ان مردوں کے لئے سفارش کی جاتی ہے جو انتہائی نامردی کا شکار ہیں ، اور صرف نفسیاتی مشاورت کے بعد۔ اس آپریشن کی قیمت 40،000 سے 2 لاکھ روپے تک ہوسکتی ہے اور اس سے آپ کو ضرور اضافہ ہوگا

واحد غیر ناگوار علاج آپشن ویکیوم کھڑا کرنے والا آلہ ہے ، اس میں کوئی انجیکشن نہیں ، کوئی گولیاں نہیں ہیں - صرف ایک کھوکھلی ٹیوب جو خلا پیدا کرتی ہے اور عضو تناسل میں خون چوس جاتی ہے ، جس سے عضو تناسل کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے مضر اثرات نہیں ہیں لیکن اگر غلط طریقے سے کیا گیا تو آپ کے اعضا کو نقصان پہنچا سکتا ہے

سلڈینافل سائٹریٹ ، یا ویاگرا گولی ای ڈی کے لئے زبانی انتظامیہ کے علاج کی سب سے مشہور شکل ہے۔ لیکن سلائڈینافیل نائٹریٹ کے حامل افراد اور کارڈیو ویسکولر دشواریوں کے ل fat جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔ اگر نائٹریٹ کے ساتھ لیا جائے تو ، یہ مریضوں کے بلڈ پریشر کو ڈرامائی طور پر کم کرتا ہے۔ سر درد اور متلی ، نیلے رنگ سبز رنگ کے نقطہ نظر کا نقصان دیگر منفی ضمنی اثرات ہیں۔ ہومیوپیتھک ویاگرا گولیاں ایک محفوظ متبادل پیش کرتی ہیں

ہومیوپیتھی جنسی ایتھنیا کے ل a قدرتی ، غیر جراحی اور اس کے برعکس اشارے کا مفت علاج پیش کرتی ہے جس کا نتیجہ مردوں میں ای ڈی یا نامردی کا ہوتا ہے۔ یہ ایک آئینی علاج ہے جو ناجائز کام کرنے والے جرمنل (جنسی غدود) کو نشانہ بناتا ہے اور ایک فرد میں پوری زندگی کے حیات کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے اجزاء کو اس طرح ڈھال لیا گیا ہے کہ ہم آہستہ عوامل جیسے ذہنی تھکن ، ناقص انضمام جس سے غذائیت کی خرابی ہوتی ہے وغیرہ کو متاثر کیا جا to۔

کیا آپ بانجھ پن کی وجہ سے کم سیکس ڈرائیو کا شکار ہیں؟ نر اور مادہ میں بانجھ پن کے علاج کے لئے ہومیوپیتھک کی اعلی دوائیں دیکھیں

مردانہ بانجھ پن: اگر مرد کے انزال ہونے والے نطفہ کی تعداد کم ہے یا اگر نطفہ کم معیار کی ہے تو ، حمل کا سبب بننا مشکل اور کسی حد تک ناممکن ہوگا۔ مردوں میں اسپرم کی عام مقدار 20 ملی میٹر فی ملی ہے اور کسی بھی میڈیکل ٹیسٹ کی تشخیص میں کم سے کم 30٪ نارمل (مردہ نہیں) ہونا چاہئے۔ 15 ملین یا اس سے کم کو کم نطفہ حجم سمجھا جاتا ہے۔ مردوں میں نطفہ کی گنتی اور چال چلانے کے ل top اعلی ہومیوپیتھک دوائیں دیکھیں۔

 

ہومیوپیتھی ادویات

اشوگندھا ، ڈیمیانا ، اگنوس کاسٹس ، کیلڈیم ، ٹائٹینیم وغیرہ جیسے جڑی بوٹیوں کی طاقت کے ساتھ قدرتی کارکردگی کو فروغ دیتا ہے۔ ان میں فارمکوڈینیامیکل طور پر فعال الکلائڈز ، گلوکوزائڈ ، کاربونیٹ اور کیلشیم موجود ہوتے ہیں جو جنسی ڈرائیو کے ل natural قدرتی محرک کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔

ہومیوپیتھک جنسی تندرستی کی دوائیں ، معاشی اضطراب جیسے اضطراب ، افسردگی اور تھکاوٹ کا علاج کرنے والے جنسی شعبے میں ان کے فائدہ مند اثرات کے لئے مشہور ہیں

۔ عمر رسیدہ پر ہومیوپیتھی کا کام ٹشووں پر اثر انداز ہوتا ہے ، سم ربائی سیلولر میکانزم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور البمنوس انووں کی افادیت کو بحال کرتا ہے۔

۔ غیر ہارمونل ، محفوظ اور موثر ، مرد اور خواتین دونوں کی جنسی خواہش اور جیورنبل کی حمایت کرتا ہے۔ بغیر کسی ضمنی اثرات کے وائرلیس کو بہتر بنانے کے دوران عام تولیدی کام کی سہولت فراہم کرتا ہے

۔ ہومیوپیتھی افسردگی ، تناؤ یا کارکردگی کی بےچینی جیسے نفسیاتی امور کی اصلاح میں آئینی طور پر کام کرتی ہے جو ای ڈی کا باعث بنتی ہے

۔ اس کے اجزاء کی موثر دوا سازی عمل کے ذریعہ موثر انداز میں جنسی زیادتی کے بد اثر کا مقابلہ کرتا ہے

۔ کلیدی کارروائی ایڈاپٹوجینک اور ٹانک (قدرتی افروڈیسک) ہے۔ کچھ تیاری شوگر سے پاک ہوسکتی ہے اور اس وجہ سے وہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے موزوں ہے۔

ڈیمیانا ، حیرت انگیز طاقتور جڑی بوٹی اور مرد بانجھ پن پر اس کے اثر ات جادوئی ہیں۔ 

 


Homeopathic Treatments for Men’s Health

Homeopathy is an alternative medical approach that harnesses the body’s ability to heal and cure itself of its ailments and health issues. With the use of natural substances such as minerals and plants, homeopathic treatments can aid in stimulating the healing process.

It is a holistic and natural medical method to treating areas in which the body isn’t functioning optimally. The reason why it is considered holistic is that it aims to treat a patient as a whole, rather than just focusing on a diseased organ or body system.

One of the areas that can greatly be improved with homeopathy is men’s health. This approach is being successfully implemented in addressing issues including erectile dysfunction (ED), andropause (the male version of menopause), and impotence.

Men’s Health and Homeopathy

Men’s health is a broad medical field that focuses on the overall wellness of males, particularly in providing beneficial treatments and therapy for issues that are unique to men. This mostly focuses on men’s sexual health, which includes testosterone levels, fertility, Peyronie’s disease, erectile dysfunction (ED), impotence, and andropause.

Homeopathic treatments are a bit controversial, because they go against fundamental scientific concepts. It is hard for scientists to study homeopathy, because researchers cannot confirm the products’ efficacy as they relate to each individual’s body. Homeopathic treatment is highly individualized, so there is no set protocol or standard for homeopathic practitioners.

However, even with these challenges, there are still many men who opt for homeopathy as a treatment for men’s health conditions. It is especially popular for treating sexual health issues, such as erectile dysfunction and impotence.

How Does It Work?

Homeopathy works on the premise of providing a natural form of medicine. It is often used to treat men who are suffering from erectile dysfunction. One of the most common reasons for ED is psychological issues, such as stress and performance anxiety.

Homeopathy treatment is geared toward the distinctive characteristics of the patient. The medical practitioner who is providing this treatment will take into consideration the patient’s lifestyle, mental make-up, temperament, and body build, so they can provide a holistic homeopathic approach to the patient’s sexual concerns. Homeopathy treatment addresses the root cause of the problem, and it bears no side effects.

Discreet Men’s Health Center in Seattle, Washington

If you are looking into homeopathy as a possible treatment for your sexual health issues, be sure to seek medical help from a doctor who has years of experience in successfully treating men and helping them get their virility back. Dr. Victor Erlich has a comprehensive background that extends beyond medicine into the humanities, and he blends his knowledge and experience in neurology and sexual health to benefit his patients – who are all men.

Sex medicines list in homeopathy for firm erection, longer duration



Homeopathic sexual wellness products are well known for their beneficial effect in the physical sphere and in cases of psychological factors like anxiety, depression and fatigue associated with erectile dysfunction. The improper functioning of the germinal glands affects the whole life-libido current in an individual leading to male problems like impotence (erectile dysfunction), sexual asthenia, low sperm count, premature ejaculation etc.  The active ingredients in Homeopathic sex medicines are adapted in such a way as to influence the different systems, with special emphasis on the sexual glands thus providing best treatment for absent erection. Homeopathy helps you rejuvenate your lost vigor & vitality and bring back the zing in your relationship.

Common problems faced in Erectile dysfunction

People suffering from erectile dsyfunction have the following common complaints

  • Cannot  achieve a complete erection by excitement of mind and even by stimulation with hand. Complete absence of desire for coition
  • Suffers Limp (feeble) penis with sometime veins visible on the skin of the penis, if there is an erection it is weak and soft. The top part of the organ (glans penis) remains soft.
  • Penile firmness or rigidity is of short duration,early discharge upon intimacy or lovemaking (fornication)
  • Believes it is a bad effect of masturbation or excessive indulgence during sexual awakening during adolescence or youth (self abuse)
  • Experiences pain in the testicular region on occasions
  • Precum leakage while speaking with fiancée or girl friend. “I have semen leakage from my genital” is a common reference, this includes night emissions. (triggered by sensations in the head, mood depressions)
  • Frequent emission which results in weakness of vision, low sperm count in semen, and other problems
  • Constantly worried about normal sex life, mind is preoccupied with sexual thoughts with ruined nerves.
  • Wants to know what food to avoid and what medicines to take to regain vitality

Treatment options to cure male impotence (erectile dysfunction)

Early Cure is essential for this disease, since it strikes at the very core of manhood, and sadly one in every three men suffer from mild to severe forms of Impotence or loss of erectile power (Kama Shakti in Hindi)

  1. Invasive treatment option in the form of penile implant  is available . But it is recommended for men who suffer from extreme impotence, and only after a psychological counseling. The operation can cost anywhere between Rs 40,000 to Rs 2 lakh and that should surely give you a raise
  2. The only non invasive treatment option is the vacuum erection device, it has no no injections, no tablets – only a hollow tube that creates a vacuum and sucks blood into the penis, leading to an erection. It has not side effects but if done improperly can damage your organ
  3. Sildenafil Citrate, or Viagra pill is the most popular form of oral administration cure for ED. But Sildenafil can be fatal for people on nitrates and those with cardio-vascular problems. If taken with nitrates, it reduces the patients’ blood pressure dramatically. Headache and nausea, loss of blue-green color vision are other adverse side effects. Homeopathic Viagra Tablets offers a safer alternative
  4. Homeopathy offers a natural, non surgical and contra indication free treatment for sexual asthenia that results in ED or impotence in men. This is a constitutional remedy that targets the improperly functioning germinal (sexual glands) and impacts the whole life-current in an individual. Its ingredients are adapted in such a way as to influence the concomitant factors like mental exhaustion, poor assimilation leading to nutritional defciency etc
 Are you suffering low sex drive due to infertility? Check out top homeopathic medicines for infertility treatment in males and females

Male Infertility: If the number of sperm a man ejaculates is low or if the sperm are of poor quality, it will be difficult and sometime impossible  to cause pregnancy. Normal sperm count in males is 20 millions per ml and at least 30% should be normal (not dead) in any given medical test diagnosis. 15 million or lower is considered low sperm volume. Check out top homeopathic medicine to increase sperm count and motility in men.

Why Homeopathy for better Sex?  7 good reasons

#1. Provides natural performance boost with the power of herbs like Ashwagandha, Damiana, Agnus castus, Caladium, Titanium etc. These contain pharmcodynamically active alkaloids, glucoside, carbonates of calcium and sodium that act as natural stimulants for sex drive
#2. Homeopathic sexual wellness medicines are well known for their beneficial effect in the sexual sphere treating concomitant factors like  anxiety, depression and fatigue
#3. Homeopathy acts on the ageing affects of tissues, stimulating detoxicant cellular mechanism and restoring efficacy of albuminous molecules
#4. Supports both male and female sexual desire and vitality, Non-hormonal, safe and effective. Facilitates normal  reproductive function while improving virility without any side effects
#5. Homeopathy works constitutionally in rectifying psychological issues like depression, stress or performance anxiety that lead to ED
#6. Counteracts bad effects of sexual over indulgence in an effective manner through effective pharmacological action of its ingredients
#7. Key action is adaptogenic and tonic (natural aphrodisiac). Certain preparations can be sugar free and therefore suitable for diabetics.

Find all about about Damiana, the wonder potent herb and its influence on male infertility, check out top Damiana homeopathic medicines, their benefits and usage here.

 

 

0 comments:

Post a Comment

THANKS, ANSWER YOU SOON

Copyright © All Rights Reserved

Designed by THE GREAT HOMEO CLINIC