مردوں
میں بانجھ پن: ’مسئلہ میری بیوی میں نہیں مجھ میں ہے
میری اہلیہ میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ڈاکٹروں نے میرے ٹیسٹ کرائے تو
معلوم ہوا کہ مسئلہ مجھ میں ہے۔ میں ایزوسپرمیا کے مرض میں مبتلا ہوں۔‘
فتح داد (فرضی نام) کی شادی کو دو سال ہو چکے ہیں مگر ان کی اہلیہ
حاملہ نہیں ہو پا رہی تھیں۔ انھوں نے ابتدائی دو برس اپنی اہلیہ کا علاج کروایا
کیونکہ انھیں معمولی نوعیت کا انفیکشن تھا لیکن یہ کوئی ایسا مسئلہ نہ تھا کہ وہ
حاملہ نہ ہو سکیں۔
بلآخر جب فتح داد نے ڈاکٹر کے مشورے پر اپنے ٹیسٹ کروائے تو انھیں
معلوم ہوا کہ وہ ایزوسپرمیا کے مرض میں مبتلا ہیں یعنی ایسا مریض جس کے
سیمن میں سپرمز نہیں ہوتے اور علاج کروائے بغیر ان کے ہاں اولاد ہونا ممکن نہیں
ہوتی۔
فتح داد کا تعلق پاکستان کے قبائلی علاقے سے ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں
کہ جب ٹیسٹ کے نتائج آئے اور ان میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی تو قبائلی روایات کے
برعکس انھوں نے صاف صاف اپنی اہلیہ کو اصل مسئلے سے آگاہ کر دیا اور اب وہ خود
اپنا علاج کرا رہے ہیں۔
مجھے اور کوئی جنسی مسئلہ در پیش نہیں ہے، بس
مسئلہ ہے تو سپرمز کا اور اب میں اس کا علاج کروا رہا ہوں۔ مجھے علاج کروانے میں
کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے اور ناں ہی میں نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنایا۔ اگر ایک
مشکل ہے تو اسے علاج سے حل کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں جگہ جگہ دیواروں پر مردانہ کمزوری اور بانجھ پن کے
علاج کے اعلانات نظر آتے ہیں لیکن کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہے کیونکہ دیگر
بیماریوں کے حوالے سے اس طرح کی وال چاکنگ زیادہ نظر نہیں آتی۔
ماہرین صحت کے مطابق اس کی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ بہت سے مرد اس
نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں مگر ان بیماریوں کا باقاعدہ علاج سرکاری ہسپتالوں
میں کہیں نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ سستے علاج کا جھانسا دے کر نیم پیشہ ور لوگ
عام افراد کی سادگی کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان میں مردوں کے لیے بانجھ پن کا علاج کروانے کو
بھی ایک بڑا معاشرتی مسئلہ سمجھا جاتا ہے اور اکثر مرد اسے اپنی انا کا مسئلہ بھی
سمجھتے ہیں۔ جن ماہرین سے بی بی سی نے بات کی ان کے مطابق اکثر مرد اپنی بیویوں کا
علاج تو برس ہا برس کرواتے ہیں لیکن وہ اپنا بنیادی معائنہ اور ٹیسٹ تک نہیں
کرواتے۔
بانجھ پن انا کا مسئلہ کیوں ہے ؟
ڈاکٹر ز کے مطابق ان کے پاس بانجھ پن کے جو مرد مریض آتے ہیں ان
میں نوے فیصد ایسے ہوتے ہیں جو برسوں تک پہلے اپنی بیوی کا علاج کرانے پر زور دیتے
رہے۔
انھوں نے بتایا کہ چند مرد ایسے بھی آئے جو اپنے مسئلے کو سمجھے
بغیر اولاد پیدا کرنے کے چکر میں دو تین شادیاں کر چکے تھے۔
جنسی
امراض اور بانجھ پن کتنا بڑا مسئلہ ہے؟
ماہرین صحت کے مطابق دستیاب اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا
بھر میں اوسطاً پندرہ فیصد جوڑے بانجھ پن کا شکار ہوتے ہیں، تاہم پاکستان میں ان
کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔
ڈاکٹر ز کے مطابق جنسی امراض کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جن میں نفیساتی
مسئلہ بھی شامل ہے۔
'کم عمری میں بھی یہ مسئلہ ہو سکتا ہے جبکہ چالیس سال سے زیادہ عمر
کے پچاس فیصد سے زیادہ لوگ مختلف نوعیت کے جنسی امراض کا شکار ہوتے ہیں اور وہ کسی
نہ کسی وجہ سے جنسی تعلق بر قرار نہیں رکھ پاتے۔‘
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ مسئلہ زیادہ گمبھیر ہے کیونکہ یہاں
سیکس ایجوکیشن نہیں ہے اور دوسرا یہ کہ یہاں کوئی باقاعدہ اور مستند ڈاکٹروں کی
جانب سے علاج کی بہتر سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں افروڈیازک ادویات پر پابندی
عائد ہے۔ افروڈیازک ادویات کو شہوت دلانے والی ادویات کہا جاتا ہے جو جنسی
بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو دی جاتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کا مؤقف یہ ہے کہ یہ ادویات 'غلط مقاصد' کے
لیے استعمال ہو سکتی ہیں اور اس کے علاوہ ان کو فروخت نہ کرنے کی معاشرتی وجوہات
بھی بتائی جاتی ہیں لیکن یہ اس کا حل نہیں ہے۔
وہ کہتے ہیں ’یہ ادویات مستند ڈاکٹرز کے مشورے سے مریضوں کو دی جا
سکتی ہیں۔ اگر غلط استعمال کی بات ہے تو پاکستان میں متعدد ایسی سکون آور ادویات
ہیں جن کا غلط استعمال ہوتا ہے لیکن اس کو روکنے اور ان کی فروخت کو منظم بنانے کے
لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
کیا بانجھ پن کے شکار مرد علاج کے لیے آتے ہیں؟
عام تاثر یہی ہے کہ بیشتر مرد اپنے بانجھ پن کے علاج کے لیے تیار
نہیں ہوتے۔
ڈاکٹر ز کے مطابق نوے فیصد مرد ایسے ہوتے ہیں جو برسوں تک اپنی
بیویوں کا علاج کراتے رہتے ہیں لیکن اپنے علاج کی طرف توجہ نہیں دیتے۔
'اب حالات قدرے تبدیل ہو رہے ہیں کیونکہ کچھ ایسے جوان افراد بھی
سامنے آئے ہیں جو شادی سے پہلے اپنا معائنہ کرانے آتے ہیں۔'
ان کا کہنا ہے کہ ایسے جوان ان کے پاس آتے ہیں جن کی شادیاں نہیں
ہوئیں اور وہ چاہتے ہیں کہ وہ اپنا مکمل معائنہ کرائیں اور جتنے مطلوبہ ٹیسٹ ہیں
وہ بھی کرا لیں تاکہ شادی کے بعد کوئی مسئلہ نہ ہو۔
انھوں نے کہا کہ اب ایسے خاندان بھی سامنے آ رہے جہاں لڑکا اور
لڑکی دونوں کے شادی سے قبل ضروری ٹیسٹ کروا لیے جاتے ہیں تاکہ شادی کے بعد کی
زندگی پرسکون گزر سکے اور اگر کسی کو مسئلہ ہے تو وہ پہلے ہی سامنے آ جائے بجائے
اس کے کہ شادی کے بعد کوفت اٹھائی جائے۔
اگر مرد علاج کرانے کے لیے
تیار نہیں ہوتے تو بعض اوقات اُن کی اہلیہ کو بھی بتایا جاتا ہے تاکہ علاج پر راضی
ہو سکیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دیگر ترقی یافتہ ممالک میں اس کے لیے ’کپل
تھیراپسٹ‘ ہوتے ہیں یعنی جو میاں بیوی کو نفسیاتی طور پر علاج کے لیے ساری صورتحال
سے آگاہ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بعض اوقات تو مرد مریضوں کی سرجری کی
جاتی ہے اور اس کا مقصد ہوتا ہے کہ سپرمز خصیوں میں تو موجود ہوتے ہیں لیکن نالیوں
میں بندش کی وجہ سے باہر نہیں آ پاتے۔ لیکن اگر سپرمز بن ہی نہ رہے ہوں تو اُن کا
علاج طویل ہوتا ہے اور اس میں بعض اوقات خرچہ بھی زیادہ ہوتا ہے جبکہ ادویات بھی
کافی مہنگی ہوتی ہیں۔
مرد حضرات کے لیے ہدایات
برطانیہ کے پبلک ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) نے اپنی ویب سائٹ پر یہ
وضاحت کی ہے کہ مرد اور خواتین کو کس طرح اپنے اپنے اعضائے مخصوصہ کی مناسب صفائی
ستھرائی کا بندوبست رکھنا چاہیے۔
مردوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ شاور یا غسل کرتے وقت ہر روز اپنے عضو
تناسل کو گرم پانی سے اچھی طرح دھوئیں خاص طور پر عضو کے ان حصوں کو جو جلد سے
ڈھکے ہوتے ہیں تاکہ اس جگہ سمیگما یعنی لیس دار مادہ جمع نہ ہو پائے۔ سمیگما ایک
لیس دار اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ ہے۔
ڈاکٹر بریٹ کا کہنا ہے کہ ’سمیگما کے اکھٹے ہونے سے بچنے کا بنیادی
علاج مرد کے عضو تناسل اور اس کے ارد گرد کی اچھے سے صفائی کرنا ہے۔‘
اگر اس جگہ سمیگما اکھٹا ہو جائے اور صفائی نہ کی جائے تو یہ مضر
صحت بیکٹیریا کی افزائش نسل کے لیے مثالی ماحول فراہم کر سکتا ہے جبکہ یہ جسم میں
بدبو پیدا کرنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
ان جگہوں کی صفائی نہ کرنا جسم کے اس حصے میں سوجن کا باعث (ورم
حشفہ) بھی بن سکتا ہے۔
این ایچ ایس کی ویب سائٹ پر طبی ماہر پیٹرک فرنچ لکھتے ہیں کہ ’یہ
بہت حیرت کی بات ہے کہ بہت سے مرد اپنے عضو کے ان حصوں کو نہیں دھوتے جو کھال سے
ڈھکے ہوتے ہیں۔ اور اس حوالے سے حفظان صحت کا خیال نہ رکھنا مردوں کے لیے نہ صرف
طبی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے بلکہ اس صورتحال کے ان کے پارٹنر پر بھی
ناخوشگوار اثرات پڑتے ہیں۔‘
وہ اس بات سے متفق ہیں کہ ’مرد حفظان صحت کے ان اصولوں پر توجہ
نہیں دے پاتے۔‘
انھوں نے بی بی سی کو بتایا ’معلومات کی کمی یا لاعلمی کی وجہ سے
کچھ مرد اپنے مخصوص عضو کو صحیح طریقے سے نہ دھونے کی غلطی کرتے ہیں اس کے باوجود
کہ اس کے منفی نتائج ہوتے ہیں جیسا کہ بدبو پیدا ہو جاتا، تکلیف اور انفیکشن۔‘
وہ وضاحت کرتے ہیں کہ مردوں کے جسم کا یہ حصہ انفیکشن اور دیگر
یورولوجی مسائل کے پیدا ہونے کے لیے سب سے موزوں جگہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ مرد کے جسم کا یہ وہ حصہ پیشاب اور مادہ منویہ کے
اخراج کی جگہ ہے، جن کے جسم میں اکھٹے ہونے سے انفیکشن ہو جاتا ہے، بلکہ یہ وہ جگہ
بھی ہے جو بہت زیادہ حساس ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ اس کے علاوہ اگر ہم ان جگہوں پر پسینہ اکھٹا ہونے
دیں گے اور انھیں باقاعدگی سے اچھی طرح دھوئیں گے نہیں تو ہمارا یہ عمل بیکٹیریا
اور فنگس کے پھیلاؤ کو آسان بنا دے گا۔
این ایچ ایس مرد کے عضو مخصوصہ کے حصوں پر بہت سارا صابن اور شاور
جیل کا استعمال نہ کرنے کا بھی مشورہ دیتا ہے اور ماہرین کے مطابق صرف صاف پانی سے
اچھی طرح دھونا ہی کافی ہو سکتا ہے۔
این ایچ ایس کے مطابق اگر صابن استعمال بھی کرنا ہے تو ایسے ’ہلکا
یا غیرخوشبودار ہونا چاہیے۔‘ یعنی صابن ایسا نہ ہو جو اپنے اندر موجود کیمیکلز کے
باعث حساس جلد کے لیے تکلیف کا باعث بنے۔
’عضو تناسل کے پوشیدہ حصوں کو وافر مقدار میں پانی اور کم کیمیکل والے صابن کے استعمال سے صاف کیا جا سکتا ہے۔‘
اولیگو
اسپرمیا کے لئے بہترین ہومیوپیتھک دوائیں
کم
منی شمار کے علاج کے لئے بہت سارے ہومیوپیتھک علاج معروف ہیں۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں۔
ایگنس کاسٹس:
جنسی بد نظمی۔ موت کا خوف۔ تیز موت کے تاثر کے ساتھ افسردگی۔ غیر حاضر ،
فراموش ، ہمت کی کمی۔ بدبو - ہرنگ ، کستوری۔ اعصابی دباؤ اور ذہنی پریشانی۔ پیشاب
کی نالی سے پیلے رنگ کا خارج ہونا۔ کوئی کھڑا نہیں. نامردی حصے سرد ، آرام دہ
خواہش ختم ہوگئی (سیلین؛ کون؛ سبل) چھوٹا سا اخراج انزال کے بغیر۔ تناؤ پر پروسٹیٹک
سیال کا نقصان۔ خوشی سے خارج ہونے والا مادہ۔ خصیص ، سردی ، سوجن ، سخت اور تکلیف
دہ۔
ایناکارڈیم اورینٹلئس:
فکسڈ آئیڈیاز۔ فریب؛ سوچتا ہے کہ اس کے پاس دو افراد یا وصیت ہے۔ چلتے
پھرتے پریشانی ، گویا تعاقب کیا جائے۔ متشدد زبان کو استعمال کرنے کے رجحان کے
ساتھ ، گہرا خلوص اور ہائپوچونڈریاسس۔ دماغی فگ۔ خراب میموری غیر حاضر ذہنیت بہت
آسانی سے ناراض۔ بدنما؛ شرارت پر جھکا ہوا لگتا ہے۔ خود یا دوسروں پر اعتماد کا
فقدان۔ مشتبہ (Hyos) دعویدار ،
دور یا مرنے والوں کی آوازیں سنتا ہے۔ سینیل ڈیمینشیا تمام اخلاقی پابندی کی عدم
موجودگی۔ بے حد خارش خواہش میں اضافہ خوابوں کے بغیر بنیادی اخراج. پاخانہ کے
دوران پروسٹیٹک مادہ۔
ارجنٹیم نائٹرکیم:
مریض دانشورانہ طور پر مضبوط ، استدلال کے پریشان ہونے کے احساس کے ساتھ
میموری کی کمی کی مریض شکایت ہے۔ مریض عجیب و غریب نتائج کے ساتھ ، بے وقوف کام میں
ملوث ہے۔ مریض عجیب وسوسے اور فریب کا تجربہ کرتا ہے۔ اس کا دماغ خاص طور پر رات
کے وقت بیکار اور پریشان کن خیالوں سے بھرا ہوا ہے ، جو اسے بہت پریشان کرتا ہے۔
پریشانی کی وجہ سے مریض پیدل چلتے رہتے ہیں۔ میلانچولیا۔ یادداشت کی آواز ، ایسا
لگتا ہے کہ وقت بہت آہستہ آہستہ گزرتا ہے۔ سر کی نرمی ، ذہنی الجھن؛ چکر آنا پہلو
گرنے کا رجحان۔
کالیڈیم:
مریض چیزوں کو یاد رکھنے سے قاصر ہوتا ہے ، وہ مبہم دماغ کے ساتھ بہت بھول جاتا
ہے۔ غائب رہنے کی وجہ سے ، وہ مختلف چیزوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ حراستی بہت
کم ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے خیالات کو تقریر کرنے میں قاصر ہے۔ اسے اعضا نرمی کے
ساتھ جنسی تعلقات کی زیادہ خواہش ہے۔ کل نامردی کی ایک حالت۔ مباشرت کے دوران پیشاب
کی نالی خارج ہوتی ہے۔ بعض اوقات نامردی ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ٹیسٹوں پر
شدید خارش۔
کونیم میک:
دماغی حالت گھبراہٹ کے ساتھ ہسٹیریا سے بھری ہوئی ہے۔ کانپتے ہوئے پٹھوں کی
کمزوری کی مریض شکایت۔ مریض جنسی تعلقات کی بہت خواہش رکھتا ہے ، لیکن نامردی کی
وجہ سے وہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکتا ہے۔ خوابوں کے ساتھ یا بغیر نیند کے
دوران منی کے گرنے کی مریضوں کی شکایات۔ انزال بہت تکلیف دہ ہے۔ جیسے ایسڈ منی کی
وجہ سے چاقو سے کاٹنا۔ سوجن اور سختی
لائکوپڈیم:
اکیلے رہنے کی بہت خواہش ہے۔ مایوس کن ذہنی طور پر اور جسمانی طور پر مریض اس کے
کام کو روکنے کے ساتھ ، دائمی تھکاوٹ کی شکایت سے بہت تھک جاتا ہے۔ انہوں نے کہا
کہ عوامی ظہور کے خوف کے ساتھ ، بہت فراموش ہے. زبردست حساسیت ، مریض شکریہ ادا
کرنے پر بھی روتا ہے۔ یہ نامردی کے لئے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوائیں ہیں۔
کم طاقت کے سبب جننانگ عضو کمزور ہے۔ مریض معمول کی زندگی گزارنے کے لئے شادی کرتا
ہے ، لیکن شادی کے بعد اسے پتہ چلتا ہے کہ وہ عضو تناسل کے بغیر جنسی کمزور ہے یا
بہت ہی کمزور اور مختصر تعمیرات سے گویا کہ وہ آدمی نہیں ہے۔ مرد جننانگوں پر مسوں
کے ساتھ سوزاک خارج ہونے کی تاریخ موجود ہے۔ مریض قابل اعتبار نہیں ہے۔ وہ بہت
مشکوک ہے اور اسے ہر کام میں غلطی محسوس ہوتی ہے۔ مریض کم خود اعتماد کے ساتھ بہت
ڈرپوک ہوتا ہے۔
کلاسیکی
طور پر منتخب شدہ ہومیوپیتھی دوائی مرد بانجھ پن کی صورت میں مدد دیتی ہے۔ اچھی
طرح سے منتخب ہومیوپیتھک دوائیوں سے منی گنتی میں اضافہ ہوتا ہے اور مردانہ بانجھ
پن سے متعلق مختلف پیچیدگیوں کو دور کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
یہاں 68 سے زیادہ ہومیوپیتھک دوائیں ہیں جو آپ کو اپنے علامات کی بنیاد پر دی جاسکتی ہیں۔ مردانہ بانجھ پن کے Home ہومیوپیتھی کا علاج آپ کے لئے موزوں ہونا چاہئے تاکہ آپ کو گہرا پیتھولوجیکل علاج مہیا کیا جاسکے۔ مردانہ بانجھ پن کا ہومیوپیتھی علاج نہ صرف 100٪ محفوظ ہے بلکہ بڑی تعداد میں مریضوں میں بھی بہت موثر ہے۔ ہومیوپیتھی کی صحیح دوائیں ایک تجربہ کار اور ایک قابل ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے ذریعہ منتخب کرنی پڑتی ہیں۔
Homeopathy and its Scope in Increasing Sperm Count and its Action on Male Fertility
Opinion
Hormonal imbalance, abnormal sperm shape, vericocele and Teratozoospermia are terms associated with male fertility.
Low sperm count-Oligospermia- is a condition where less than 20 million sperm/ ml are present in the ejaculate.
Nill sperm count/Azoospermia it is the term given to condition when there is absence of sperm/spermatozoa in the ejaculation.
Low motility-Oligospermaesthenia
Oligospermia - Low Sperm Count - Oligospermia defined as less number of sperm in the ejaculate of the male or less than 20 million sperm per millilitre. Normal Sperm count: 20 million/millilitre to 120 million /milliliter. Sperm count below 20 million/ml called Oligospermia. Azoospermia is defined as the absence of spermatozoa in the ejaculation.
Homeopathic medicine is very effective in the treatment of Low Sperm Motility, Low Sperm Count, Low Sperm Volume, Semen Viscosity, Abnormal Sperm cell Morphology, Anti Sperm Antibodies and combination of above ailments. As per Clinical data analysis done by Dr. Abhishek M.D (Homeopathy) infertility in males and Low sperm count is very common then most couples think. In India, the mindset is so developed, that in case a female is not getting pregnant, we tend to think it’s may be due to infertility on the part of female. But as per research, chances of male factor infertility are relevantly more. As per Dr. Abhishek M.D-Homeopathy, if any couple is trying to conceive from 1 year, and not getting results positive for pregnancy, then both male and female should get them tested for infertility. We will be discussing in detail regarding male infertility here, Sperm count of 20 million or more along with healthy motility and morphology of the sperm is termed as normal.
If a male find his sperm levels is less than 20 million or you are having issues with sperm morphology, motility or mobility then Homeopathy medicines can helpful to enhance sperm quality and quantity in most natural way.
Main causes of Low Sperm Count
- Electromagnetic frequencies: Research studies have proven that EMF, leads to rise in testicles temperature, which there by decrease sperm count. Dr. Abhishek advice not to keep mobile phones in the pocket.
- Radio frequency electromagnetic waves: Clinical study shows that RF-EMWs emitted from wi-fi connectivity device damage sperm and plays a important role in decreasing sperm production and motility. RF-EMWs lead to increasing sperm DNA fragmentation.
- Tobacco smoking: Tobacco smoking habit damages the morphology of sperm. But the good part is that harm done by tobacco smoking can be reversed, once a person quit smoking.
- Pesticides: Now a day there is huge exposure to insecticides and pesticides in our food. Research study shows that pesticides mimic estrogens hormone and alter health production of sperms.
- Meat and Dairy products: Dairy animals are highly exposed to high level of estrogen hormone to increase the productivity, hence milk, milk products or animal meat of such animal alter normal semen production.
- Soy foods: Isoflavones, is a type of phytoestrogen which is commonly found in processed soy food, and research study have shown that isoflavone block estrogen receptor sites, which are required for testosterone
- Alcohol: Clinical study at Aura Homeopathy clinic shows that alcohol consumption for long term leads to decrease in quality and quantity of sperms. Hence alcohol consumption should be stopped completely.
- Plastics: Avoide use of plastic utinsils and container, as per study-when plastic utensils are over heated it release xenohormones and xenohormones mimic estrogen hormone in human body.
- Hyperthermia: Dr. Abhishek advice that overheats may damage sperm, hence frequent use of hot tub bath and saunas would be avoided. Further tight undergarments must be strictly avoided. Testicles hang to regulate the temperature which is favourable for healthy sperm production, and no-a day’s males wear tight clothing, even during sleep.
- Stress: Mental Stress leads to hormone imbalance, which affects production of sperm.
Few tips for balancing male hormones
- Avoid your exposure to xenohormones.
- Avoid non-veg food or Opt. for organic meats and dairy.
- Avoid eating soy foods.
- Detoxify your body with lots and lots of water and juices.
- Increase intake of fiber and cruciferous vegetables. Crociferous vegetables contain certain element that helps the body to clean itself of estrogen excess.
- Avoide Influx of xenohormones: By avoiding foods containing soy protein, by avoiding Pesticides in food, by avoiding Estrogen hormones given to dairy animals and lastly by avoiding Use of plastic utensils
Homeopathy for Male Fertility & Good Sperm quality and quantity
Following natural homeopathic medicine have shown there curable effects on oligospermia and morphological defects of sperms. Studies have shown that homeopathy medicine helps male having healthier sperm with increase chances of fertility.
These homeopathic medicines are adapt gens which help normal functioning of endocrine system. For best results use homeopathic medicines at least for 6 months, and do cross check your sperm count and analysis every 3 months.
Advantage of Homeopathy Treatment
- Homeopathy is very fast to act and one of the natural and safest modes of treatment.
- Proven and tested in thousands of infertility patients with success rate of 85%.
- Homeopathic Medicine not only effective in increasing sperm count but also helps in increasing sperm motility and sperm Volume, abnormal sperm morphology can also be corrected with homeopathy treatment.
- Homeopathic medicine does not contain any hormones.
- Minimum time required for homeopathy treatment is 3-4 month with at least 1 million sperm count, further there is no need of medicine for at least 7 to 8 year after completion of homeopathy treatment.
- Homeopathy also treats Varicocele, imbalance of hormones and other related urological abnormalities.
- Homeopathy promotes Spermatogenesis.
- It not only helps to achieve normal sperm counts in males with Small Testes but also in those male having only one testis.
Frequently asked questions
- What Is Homeopathy Fertility Treatment?
- How long will it take for me to conceive naturally?
- What are the side-effects of homeopathy fertility treatment protocol?
- Can it help in increasing my sperm count?
- Agnus Castus: Sexual melancholy. Fear of death. Sadness with impression of speedy death. Absentminded, forgetful, lack of courage. Illusion of smell-herrings, musk. Nervous depression and mental forebodings. Yellow discharge from urethra. No erections. Impotence. Parts cold, relaxed. Desire gone (Selen; Con; Sabal). Scanty emission without ejaculation. Loss of prostatic fluid on straining. Gleety discharge. Testicles, cold, swollen, hard, and painful.
- Anacardium Orientalis: Fixed ideas. Hallucinations; thinks he is possessed of two persons or wills. Anxiety when walking, as if pursued. Profound melancholy and hypochondriasis, with tendency to use violent language. Brain-fag. Impaired memory. Absent mindedness. Very easily offended. Malicious; seems bent on wickedness. Lack of confidence in himself or others. Suspicious (Hyos). Clairaudient, hears voices far away or of the dead. Senile dementia. Absence of all moral restraint. Voluptuous itching; increased desire; seminal emissions without dreams. Prostatic discharge during stool.
- Argentum Nitricum: The patient is intellectual strong, patient complaint of memory loss, along with disturbed sense of reasoning. Patient is involved in foolish task, with strange conclusions. Patient experience strange illusions and hallucinations. His mind is full of useless and troublesome thoughts specially at night time, which makes him very anxious. Due to anxiety patients keeps on walking.Melancholia.Weak of memory, It seems time passes very slowly. Dulness of head, mental confusion ; dizziness ; tendency to fall sideways.
- Caladium: Patient is unable to remember things, he is very forgetful with vague mind. Due to absentmindedness, he keep on searching different things. Concentration is very less due to which he is unable to put his ideas into speech. He has high desire for sex with relaxation of his organ. A state of total impotency. During intimacy there is urethral discharge. at times impotency is due to mental suppression. Severe itching on testcles.
- Conium Mac: Mental state is full of hysteria with the nervousness. Patient complaint of weakness of muscles with trembling. Patient has very high desire for sex, but due to impotency he is not able to perform. Patient complaints of semen loss during sleep with or without dreams. Ejaculation is very painful- as if cutting with a knife due to acrid semen. Swelling and hardness
- Lycopodium: There is great desire to be alone. Despondent. Mentally and physically patient is very tired with complaint of chronic fatigue, with great aversion to his work. He is very forgetful, with dread of public appearance. Great Sensitivity, patient cries even when thanked. It is one of the most used medicines for impotency. Genital organ are feeble due to low vitality. Patient marries to live a normal life, but after marriage he finds he is sexually impotent without erections or very weak and short erections as if he is not a man. There is history of gonorrhoeal discharge with warts on male genitals. Patient is not trustworthy; he is very suspicious and find fault in every task. Patient is very timid with low self-confidence.
Homeopathy helps in Conceiving naturally, at aura we provide researched based homeopathic medicine based on exhaustive research. Medicine is selected on the basis of individualization, which include totality of symptoms- Considering both mental and physical symptoms. As per Dr. Abhishek it is tailored or personalized treatment. It is natural, very safe, and gentle without any side-effects.
Duration of treatment depend from person to person. Minimum time required for homeopathy treatment is 3-4 month with at least 1 million sperm count.
Treatment provides individualized homeopathic therapy for male infertility. The selected homeopathic medicine is prescribed on the basis of symptoms totality. With course of treatment sperm quality and quantity improves significantly.
No side effect noted.
Yes, homeopathy treatment is very capable of increasing sperm count, further Dr. Abhishek advice each and every patient to cross check sperm count every 3rd month so as to monitor the success of the treatment.
Best Homeopathic Medicines for Oligospermia
Many homeopathic remedies have been known to cure Low sperm Count. Some of these are;
Classically selected tailored homoeopathy medicine helps in case of Male infertility. Well selected homeopathic medicine increase sperm count and also helps to overcome various complications related with male infertility.
There are more than 68 Homeopathic medicines which can be given to you based on your symptoms. Homeopathy treatment for Male infertility must be tailored for you so as to provide you deep pathological cure. Homeopathy treatment for male infertility is not only 100% safe but also very effective in large number of patients. The correct homeopathy medicines have to be selected by an experienced and a qualified Homeopathic doctor.
0 comments:
Post a Comment
THANKS, ANSWER YOU SOON